مصنف: انوارصدیقی
ناول: وه کون تھا....؟
تعارف: #محمد عاصم
ہارر ناول
جو لوگ جاسوسی اور ماورائی دونوں قسم کے ناول پڑھتے ہیں ان کیلئے اس کتاب میں جاسوسی اور ماورائی دونوں پہلو ہیں.. کہانی میں بے پناہ سسپنس کے ساتھ خیر و شر کا ٹکراؤ 💥 بھی ہے... پہلے فیز تک تو انوار صاحب قاری کو اتنا الجھاۓ رکھتے ہیں کہ مجھے دوبارہ سے بار بار پچھلے صفحات پڑھنے پڑتے... نہایت کمپلیکیٹِڈ کہانی ہے...
✔️ #دانش: ناول کا مرکزی کردار جو ایک بہت بڑی کاروباری شخصیت سیٹھ کبیر احمد کا بیٹا ہے...
✔️ #سیٹھ کبیر احمد: جنکی پر اسرار موت ہو جاتی ہے جسکا سراغ نہیں ملا رہا... ان کی لاش کے پاس صرف ایک 16 فٹ کا دھاگہ پڑا ہے جس پر خون لگا ہوا...
✔️ #رمیش: ایک شیطانی چیلا اور بہت طاقتور اور پراسرار شکتیوں کا مالک.. گردن کے گرد ہر وقت ایک رمال لپیٹ کر رکھتا اور جب رمال ہٹاتا تو اس کی گردن پر زخم نمایا ہوجاتا جس پر کیڑے رینگ رہے ہوتے اس وجہ سے رمیش کا حلیہ بہت ہی بھیانک بن جاتا...
✔️ #جوگیا: ایک روح یا پوشیدہ آواز جسکا کوئی جسم نہیں تھا شاید.. وہ ہمیشہ کسی اور کا جسم حاصل کر کے بات کرتی... جوگیا آخر کون تھا؟ وہ دانش کی مدد کیوں کر رہا تھا؟
✔️ #نریش چندر: ایک ملنسار شخصیت جو دانش کے والد کبیر احمد کے بزنس پارٹنر اور دیرینہ دوست تھے.. انہوں نے دانش سے بات کرتے کرتے تین منزلہ عمارت سے چھلانگ لگا دی... کیوں؟
✔️ #فاخرہ: جسکی شادی دانش سے ہونی تھی اور دانش کو دھمکیاں ملنے لگی کہ شادی کی تو فاخرہ سے ہاتھ دھو بیٹھو گے اخر کیا وجہ تھی؟
✔️ #انجلہ: شیطان صفت عورت وہ دانش کی کیوں دشمن بن گئ....؟
✔️ (#Multiple_Personality_Disorders...
دُہری یا ایک سے زیادہ شخصیات کا مالک ... )
اگر آپکو اس کی مکمل تفصیل نہیں پتہ تو وہ اس ناول میں شاید آپکو مل جائے...
✳️اس کتاب کی خاص بات ہی یہی ہے کہ ایک طرف دانش کو اپنے والد کے قاتلوں کی کھوج تھی اور دوسری طرف شیطانی طاقتیں دانش کو روک رہی تھی اسی کشمکش میں دو، تین بے گناہ لوگ لقمہ اجل بن گئے...
سسپنس اور تجسس سے بھرپور قاری کو الجھا کر رکھ دینے والا حد خوبصورت ناول...
#axim